Islamic Education

Monday, September 20, 2021

چھ گناہگار عورتیں

چھ گناہگار عورتیں

Six sinful women
Six sinful women


  یہ حدیث بہت اہم باتوں پرمشتمل ہے ۔ اس حدیث کو حافظ شمس الدین ذہبی نے اپنی مشہور کتاب "الکبائر" میں نقل فرمایا ہے ۔ اس حدیث کا خلاصہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنها آنحضرت صلی الله علیہ وسلم سے ملنے کے لئے آپ صلی الله علیہ وسلم کے گھر تشریف لے گئے ۔ حضرت علی رضی الله عنه فرماتے ہیں کہ جب ہم حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو دیکھا نبی کریم صلی الله علیہ وسلم رو رہے ہیں اور آپ صلی الله علیہ سلم پرگریہ طاری ہے ۔ جب میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حالت دیکھی تو عرض کیا کہ یا رسول اللّٰہ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں ، آپ کوکس چیز نے رلایا ہے اور کس بناء پر آپ اتنا رو رہے ہیں ؟ آپ صلی الله علیه ولم نے جواب میں فرمایا : میں نے شب معراج میں اپنی امت کی عورتوں کو جہنم کے  اندر قسم قسم کے عذابوں میں مبتلا دیکھا اور ان کو جو عذاب ہورہا تھا ، وہ اتنا شدید ہولناک تھا کہ اس عذاب کے تصور سے مجھے رونا آرہا ہے ۔

حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے اس کی وضاحت فرمائی کہ میں نے جہنم کے اندر عورتوں کو کس کس طرح عذاب میں مبتلا دیکھا ۔ چنانچہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا : 

” میں نے ایک عورت کو دیکھا کہ وہ اپنے بالوں کے ذریعے جہنم کے اندر لٹکی ہوئی ہے اور اس کا دماغ ہنڈیا کی طرح پک رہا ہے ۔ 

ایک تو خودجہنم کے اندر ہونا بذات خود کتنا ہولناک عذاب ہے ۔ الله تعالی ہم سب کو اپنی پناہ میں رکھے ۔ آمین ۔ اور پھر بالوں کے بل لٹکانا ، یہ انتہائی تکلیف دہ سزا ہے ، اور پھر دماغ کا پکنا ، تیسری سزا ہے ۔

 پھر فرمایا :” میں نے دوسری عورت کو جہنم میں اس طرح دیکھا کہ وہ زبان کے بل لٹکی ہوئی ہے ۔

 اب آپ اندازہ کریں ، کسی کی زبان کھینچ کر اور نکال کر اس کے ذریعے اس کے پورے جسم کو لٹگایا جائے تو اس میں کتنی سخت تکلیف ہے ۔ 

  تیسری عورت کو میں نے اس طرح دیکھا کہ چھاتیوں کے بل جہنم میں لٹکی ہوئی ہے ۔

  چوتھی عورت کو میں نے اس طرح دیکھا کہ اس کے دونوں پیر سینے سے بندھے ہوئے تھے اور اس کے دونوں ہاتھ پیشانی سے بندھے ہوئے تھے ۔ 

 پانچویں عورت کو میں نے اس حالت میں دیکھا کہ اس کا چہرہ خنزیر کی طرح ہے اور باقی جسم گدھے کی طرح ہے مگر حقیقت میں وہ عورت ہے ، اور سانپ بچھو اس کو لپٹے ہوئے ہیں ۔ 

 چھٹی عورت کو میں نے اس حالت میں دیکھا کہ وہ کتے کی شکل میں ہے اور اس کے منہ کے راستے سے جہنم کی آگ داخل ہوری ہے اور پاخانہ کے راستے سے آگ نکل رہی ہے ، اور عذاب دینے والے فرشتے جہنم کے گرز اس کو مار رہے ہیں۔

حضرت فاطمۃ الزہراء رضی الله عنها نے عرض کیا کہ اباجان ! ان عورتوں پر یہ عذاب ان کے کون سے اعمال کی وجہ سے ہورہا تھا ۔ ان کے کون سے ایسے اعمال تھے جن کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اس ہولناک اور دردناک عذاب میں مبتلا دیکھا ۔ اس کے جواب میں حضور صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس عورت کو میں نے سر کے بالوں کے ذریعے جہنم میں لٹکا ہوا دیکھا اور جس کا دماغ ہنڈیا کی طرح پک رہا تھا ، اس کو عذاب گھر سے باہر ننگے سر جانے کی وجہ سے ہو رہا تھا ۔ وہ عورت نامحرم مردوں سے اپنے سر کے بال نہیں چھپاتی تھی ۔

دوسری عورت جس کو حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے دیکھا کہ وہ زبان کے بل جہنم کے اندر لٹکی ہوئی ہے ، اس کے بارے میں آپ صلی الله علیہ وسلم فرمایا کہ یہ وہ عورت ہے جو اپنی زبان درازی سے اپنے شوہرکو تکلیف پہنچایا کرتی تھی ۔ 

تیسری عورت جس کو حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے دیکھا کہ وہ اپنی چھاتیوں کے بل لٹکی ہوئی ہے ، اس کے بارے میں آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ وہ عورت ہے جو شادی شدہ ہونے کے باوجود دوسرے مردوں سے ناجائز تعلق رکھتی تھی ۔

چوتھی عورت جس کو حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے اس حالت میں دیکھا کہ اس کے دونوں پیر سینے سے بندھے ہوئے ہیں ، اور دونوں ہاتھ سر پر بندھے ہوئے ہیں ، اس کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ عورت ہے جو دنیا میں جنابت اور حیض سے پاک صاف رہنے کا اہتمام نہیں کرتی تھی ، اور نماز کے ساتھ بڑی لا پرواہی بلکہ استہزاء کا معاملہ کرتی تھی۔

پانچویں عورت جس کو حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے اس حالت میں دیکھا کہ اس کا چہرہ خنزیر کی طرح ہے اور باقی جسم گدھے کی طرح ہے اور سانپ بچھو اس کو لپٹے ہوئے ہیں ۔ اس کے بارے میں آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ عورت تھی جس کو جھوٹ بولنے اور چغلی کھانے کی وجہ سے عذاب ہورہا تھا ۔ 

چھٹی عورت جس کو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حالت میں دیکھا کہ وہ کتے کی شکل میں ہے ، اور اس کے منہ سے آگ داخل ہو رہی تھی ، اور پاخانے کے راستے سے آگ نکل رہی تھی ، اور فرشتے جہنم کے گرز سے اس کی پٹائی کر رہے ہیں ، اس کے بارے میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو یہ عذاب دو گناہوں کی وجہ سے ہو رہا ہے ۔ ایک حسد کرنے کی وجہ سے اور دوسرے احسان جتلانے کی وجہ سے۔

No comments:

Post a Comment