قرآن مجید سے ہمارا سلوک
جب ہماری زندگی میں قرآن مجید کے ساتھ ایسا عملی تعلق پیدا ہوجائے گا تو الله تعالی ہمیں بھی عزتیں عطا فرمائیں گے۔ عوام الناس کی حالت جا کر دیکھو رونا آتا ھے۔ گھروں کے اندر قرآن کو ریشمی غلافوں میں رکھ دیتے ہیں مگر ان کو پڑھنے کی فرصت نہیں ہوتی ۔ آج کل گھروں کے اندر ٹی وی روزانه آن کیاجاتا ہے ڈرامے روز دیکھے جاتے ہیں روزانہ گھنٹوں پروگرام دیکھے جاتے ہیں اخبار | روزانہ پڑھا جاتا ہے ڈائجسٹ روزانہ پڑھا جاتا ہے مگر ان گھروں میں مہینوں گزر جاتے ہیں کوئی بندہ بھی قرآن کھولنے والا نہیں ہوتا ۔ سارے کے سارے قرآن سے غافل ہو کر زندگی گزارتے ہیں ۔ ان کو قرآن کب یاد آتا ہے ؟ جب بہو بیٹی کو جہیز میں دینا ہو یا پھر اس وقت یاد آتا ہے جب قسم کھا کر کسی کو یقین دہانی کروانا ہو .
کاش قرآن ہمیں زنندگی میں یاد آتا, اپنے بزنس کے وقت یاد آتا, دفتر کی کرسی پر یاد آتا, میاں بیوی کے معاملات میں قرآن پاد آتا۔
No comments:
Post a Comment