الله میری توبہ۔ سو بار توبہ ہے ۔ فرشتہ میں نہ تھا کہ گناہوں سے بالکل پاک ہوتا کیونکہ ملائکہ کی فطرت پاکیزگی و بے گناہی ہے نسل شیطان سے میں نہیں کہ ہمیشہ گناہوں میں پہسنا رہتا کیونکہ مخالفت حق پر ہمیشہ کمر بستہ رہنااسی کا کام ہے ۔ وہ خود تو گمراہ ہے لہذا وہ چاہتا ہے کہ ساری مخلوق کو تا قیامت گمراہ کرتا ہے ۔ مگر میں تو آب وگل اور تیرے امر کا مجسمہ ہوں آدم ہوں اورنسل آدم کا یہی شیوہ ہے کہ گناہوں کو چھوڑ کر تیرے حضور تائب ہوتی رہے اور تیری بارگاہ میں اپنی جبین شوق جھکاتی رہے کیونکہ میرے پروردگار تو عزيز الغفار ہے ۔ شہنشاہ ارض وسما ہے بڑا مہربان اور رحیم ہے ۔ بخشش اور کرم کرنے والا ہے حکمت والا ہے۔ روف ہے ۔ ہر انسان کے دلی رازوں کو جانے والا ہے اپنی مخلوق سے محبت کرنے والا ہے تو ان کا بھی کارساز اورکفیل ہے جو تجھے مانتے ہی نہیں تو ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ قائم و دائم رہے گا ۔ ہمیں تو ہی زندگی دیتا ہے اور پھر موت بھی تیری طرف سے ہے. مگر تو خود حی القیوم ہے ۔ ماں کے پیٹ میں شکل بھی تیرے حکم سے بنتی ہے ۔ تیری شان عالی ہے اور تیری عظمت بے مثال ہے جو کائنات کے ذرے ذرے سے عیاں ہے ۔ تو ذات و صفات میں یکتا اور ایک ہے ۔ اؤل بھی تو اور آ خر بھی تو ہے. جو ہمیں ظاہر نظر آتا ہے. تو قاضی الحاجات ہے تو رب عرش عظیم ہے تو سمیع و بصیر ہے تو ستار وغفار ہے تو ہی مریضوں کو شفا دینے والا ہے اور تو ہی میرے لئے کافی ہے ۔ حمید بھی تو۔ مجید بھی تو۔ ہمارے عیبوں پر پردہ ڈالنے والا بھی تو ہے۔ اے اللہ ! جب میری زندگی کا ہر طرح کارساز تو ہے تو پھر میں ہرطرح تجھ ہی سے اپنے گناہوں کی معافی چاہتا ہوں ۔
No comments:
Post a Comment