Islamic Education

Tuesday, September 22, 2020

توبہ کرنا کیسا۔۔۔؟

  یاالہی ! یہ اولاد آدم بھی بڑی عجیب ہے ۔ جب تیری اطاعت پر آتی ہے تو فرشتے بھی حیران ہو جاتے ہیں ۔ قدم قدم پر تیرے نام پر جان فدا کرتی ہے تیرے عشق میں گھر بار مال  دولت گویا کہ سب کچھ لٹا دیتی ہے مگر جب تیری نافرمانی اور سرکشی پر آتی ہے تو ایسے ایسے گناہ کرتی ہے جو تقاضائے بشریت کو روند ڈالتے ہیں ۔ گویا کہ اس دکھی انسانیت کے جس پہلو پر غور کیا جائے اس میں اکثر لوگ گناہوں میں مبتلا نظر آتے ہیں ۔ کوئی خدا سے غافل ہے کوئی کفر و شرک میں مبتلا ہے کوئی بتوں کو پوج رہا ہے جا بجازمانے کی شورشیں سر اٹھائے بیٹھی ہیں کہیں قتل وخطا کا بازار گرم ہے کہیں میخانوں کے ساغراپنا باطل جوبن دکھلا رہے ہیں ۔ کوئی بزم رنداں سجا کر اپنے نفس پر نازاں ہے ۔ کوئی عیش وعشرت کی بہاروں میں چشم جگ کا تماشا بنے ہوئے ہے ۔ کوئی ظلم و تشدد کی دنیا میں محوفریب ہے ۔ کوئی رزق حرام اکٹھا کرنے میں اتنا مگن ہے کہ خود کو بھولا ہوا ہے ۔ کوئی عشق مجاز کے نظاروں میں پھنسا ہوا ہے ۔ امارت کے خواب نے لوگوں میں خوب طمع و لا لچ بھر رکھا ہے ۔ کوئی مکر و فریب کی شعلہ نوازیاں دکھلا رہا ہے ۔ کہیں عشق و محبت کی داستانیں فروغ پارہی ہیں ۔ کوئی غریبوں کے دلوں میں غرور و تکبر کے نشتر لگا رہا ہے ۔ کوئی جامہ شرافت کی آڑ میں سیہ کاریوں میں مستور ہے کوئی منزل عیش کی تمناؤں میں الجھا ہوا ہے ۔ کوئی طلسم کے اندھیروں میں بھٹک رہا ہے ۔ کوئی لباده تصوف اوڑھ کر اعلی و ادنی کو اپنا گرویدہ کیے بیٹھا ہے ۔ کہیں حسن فروشی کے شرارے پھیلے ہیں ۔ کہیں راگ ورنگ لوگوں کے دلوں کو محسور کیے بیٹھا ہے ۔ گویا کہ ہر سو برائیوں کی ہنگامہ آرائی ہے اور اس سے بچنے کا ایک ہی ذریعہ ہے اور وہ یہ ہے کہ اے حضرت انسان گناہوں کو چھوڑ کر اللہ کے حضور کہہ دےُ اے اللہ میری توبہ ۔

 تو به زندگی کے رخ کو موڑ کر سیدھے راستے پر استوار کر دیتی ہے جنہیں اللہ کے ہاں خصوصی قربت اور بلند مقام حاصل ہوا انہیں اسی دروازے سے گزرنا پڑا اور انہیں دل و زبان سے الله میری تو بہ کہنا پڑا .جو توبہ کرگیا وہ دین و دنیا میں اللہ کی رحمت سے نوازا گیا ۔ اس کے سابقہ گناہ معاف ہو گئے ۔

No comments:

Post a Comment